اپر چترال میں بجلی کے بحران پر آل پارٹیز اجلاس: محکمہ پیڈو کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے صارفین کا مسئلہ ہر صورت حل کریں۔ (مشترکہ اعلامیہ)

چترال(نامہ نگار)بجلی کے بحران پر متفقہ رائے پیدا کرنے اور مسئلے کے حل کے لیے اتفاق سے کوشش کرنے کے سلسلے میں، ایک غیر معمولی اجلاس سینئر نائب صدر پرویز لال کی کال پر ہیڈ کوارٹر بونی میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے علاوہ سول سوسائٹی کے افراد نے شرکت کی۔ صدارت سابق تحصیل ناظم امیر جمیعت علماء اسلام مولانا محمد یوسف نے کی۔اجلاس کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا۔ پرویز لال نے نظامت کے فرائض نبھاتے ہوئے اجلاس کا ایجنڈا اور مقاصد بیان کیے۔
مقررین میں سابق ناظم امیر اللہ، پیر سید سردار حسین، سینئر لیگی رہنما عارف اللہ، سابق امیر جماعت اسلامی مولانا جاوید حسین، بزرگ سیاسی و سماجی شخصیت رحمت سلام لال، اے این پی کے صدر شاہ وزیر لال، ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت سابق چئیرمین فیض الرحمٰن، سوشل ورکر مس خان، سابق تحصیل نائب ناظم فخرالدین، جنرل سیکرٹری پاکستان مسلم لیگ (ن) پرنس سلطان الملک، انجینئر ذاہد علی خان، جنرل سیکرٹری جمیعت علماء اسلام مولانا فدا الرحمٰن، جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی اپر اشفاق احمد، سماجی شخصیت وزیر علی شاہ، چئیرمین کوشٹ وی سی حبیب انور، ریٹائرڈ صوبیدار سلطان امیر، سوشل ورکر سہیل احمد، ضلعی یوتھ کوآرڈینیٹر پاکستان مسلم لیگ سلامت خان، اور امیر جمیعت علماء اسلام مولانا محمد یوسف و دیگر شامل تھے، جنہوں نے مسئلے کے حل کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں۔تجاویز میں اس بات پر شدت سے زور دیا گیا کہ اپر چترال کو بجلی فراہم کرنے والے کسی بھی ادارے کے لیے سب سے پہلے اپر چترال میں گریڈ اسٹیشن قائم کرنا اور ٹرانسمیشن لائنوں کی بہتر بحالی نہایت ضروری ہے۔ ان دونوں کے بغیر اپر چترال میں بلا ناغہ بجلی کی فراہمی نہ صرف مشکل بلکہ ناممکن ہے۔ساتھ یہ تجویز بھی زیرِ بحث رہی کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے 36 میگاواٹ بجلی چترال کو دینے کی منظوری دی تھی۔ اب پیڈو کو چاہیے کہ کم از کم 16 میگاواٹ بجلی پیسکو سے خرید کر اپنے صارفین جو (کوہ اور اپر چترال) میں ہیں، ان کو بجلی کی سہولیات فراہم کریں۔بعد ازاں متفقہ قرارداد کے ذریعے فیصلہ کیا گیا کہ ہم محکمہ پیڈو کے دیرینہ صارفین ہیں۔ محکمہ پیڈو کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر صورت اپنے صارفین کو بجلی کی سہولت فراہم کریں۔ اس کے لیے وہ کسی دوسرے محکمے کے ساتھ یونٹ کا تبادلہ کریں یا دوسری کوئی راہ نکالیں، یہ ان کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ وہ اپنے صارفین کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں۔اجلاس میں بجلی کے مسئلے کے حل میں دلچسپ لینے پر سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین، ایم این اے غزالہ انجم اور ڈپٹی اسپیکر ثریا بی بی کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے توقع کی گئی کہ آئندہ بھی بجلی کے بحران کو حل کرنے میں وہ اپنا کردار نبھاتے رہیں گے۔