پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے زیر اہتمام ضلع چترال میں موسمیاتی تبدیلی پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

چترال (چترال ایکسپریس ) پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام ضلع چترال میں رضاکاروں اور عملے کے ارکان کے لیے بنیادی موسمیاتی تبدیلی پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقادکیا گیا۔ یہ ورکشاپ انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس اینڈ ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز کے رہنما خطوط کے تحت تیار کردہ ماڈل پر مبنی تھی۔ تربیتی پروگرام کا مقصد موسم اور آب و ہوا کے درمیان فرق، گرین ہاؤس گیسوں کا کردار، آب و ہوا کے بدلتے ہوئے نمونوں، اور کمیونٹی کی سطح پر نوجوانوں کی قیادت میں موافقت کے اقدامات کی اہمیت سمیت موسمیاتی تبدیلی کے تصورات کے بارے میں شرکاء میں سمجھ پیدا کرنا تھا۔
ضلع چترال سے تعلق رکھنے والے 30 سال سے کم عمر کے 13 مرد اور 7 خواتین، کل 20 نوجوانوں نے تربیت میں حصہ لیا۔ ایاز علی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر کلائمیٹ چینج ایڈاپٹیشن، اور معظم شاہ، یوتھ اینڈ والنٹیئر ڈیپارٹمنٹ، PRCS خیبر پختونخواہ نے تربیت فراہم کی۔
شرکاء نے یہ بھی سیکھایا گیا کہ آب و ہوا کی کارروائی کس طرح پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) سے جڑتی ہے اور ان اجتماعی سرگرمیوں کے ذریعے ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کی بنیادی اصول اور طریقہ کار وضع کرنا تھا۔ورکشاپ کے ایجنڈے کے مطابق، خصوصی توجہ کے شعبوں میں ٹھوس فضلہ کا انتظام، موسمیاتی تبدیلی اور انسانی صحت، اور آب و ہوا کی وجہ سے نقل مکانی شامل ہے جبکہ شرکاء نے متعلقہ سرکاری محکموں اور بین الاقوامی این جی اوزکے ساتھ مل کر مقامی بنیادوں پر نافذ کرنے کے لیے گروپ ایکشن پلان تیار کیا۔
اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی منہاس الدین، ڈائریکٹر جنرل کالاش ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور سابق ایڈیشنل سیکرٹری برائے موسمیاتی تبدیلی، جنگلات، ماحولیات اور جنگلی حیات محکمہ خیبر پختونخواہ تھے۔ دیگر معزز مہمانوں میں مقامی کمیونٹی کے موسمیاتی تبدیلی اور DRM ماہر سید ہریر شاہ، سرتاج احمد (سابق ناظم چترال لوئر) اور ظہیر الدین، صدر، چترال پریس کلب شامل تھے۔ مہمانوں نے اختتامی کلمات شیئر کرتے ہوئے نوجوانوں کے عزم کو سراہا، اور شرکاء میں اسناد تقسیم کیں۔آخر میں انجمن ہلال احمر پاکستان کے نمائندوں نے موسمیاتی موافقت میں نوجوانوں کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا تاکہ چترال کی کمزور کمیونٹیز کو بڑھتے ہوئے موسمیاتی چیلنجوں سے بچایا جا سکے۔