داد بیداد۔۔بی بی نور سکالر شپ۔۔ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی

تقریب ضلع لوئر چترال کے الخدمت سکول قتیبہ کیمپس میں تھی ،وسیع و عریض لان کا پنڈال حاضرین سے بھرا ہوا تھا۔تھری/ ڈی سٹیج پر چوتھی اور پانچویں جماعت میں پڑھنے والی 28 بچیاں باری باری دو متوازی پوڈئیم سنبھال کر مسحور کن انگریزی میں کمپیئرنگ کر رہی تھیں امریکہ کے جنوب میں واقع شیل بی کے خوب صورت ریجن کی مشہور قصبے کا لیر ویلے لوئیر چترال کی خوب صورت وادی کریم آباد کے چھوٹے سے گاؤں کو ڑوم سے تعلق رکھنے والے نوجوان نور الدین جلال نے آن لائن خطاب کیا اور بی بی نور سکالر شپ حاصل کرنے والے طلبا ؤ طالبات کو ان کی شاندار کامیابی پر مبارک دیتے ہوئے مختصر مگر متا ثر کن خطاب کیا ۔
پاکستانی امریکن نوجوان کا انکسار اور تواضع بھرا لہجہ بتا رہا تھا کہ اس کے سینے میں درد مند دل دھڑک رہا ہے ۔نور الدین جلال نے کہا کہ بی بی نور سکالر شپ پروگرام کی تیسری تقریب میں طالب علموں کی کامیابی دیکھ مجھے دلی خوشی ہوئی ۔سکالر شب حاصل کرنے والوں نے تمام مضامین 90 فیصد سے زیادہ نمبروں سے پاس کیا ہے، اُمید ہے ان کا تعلیمی سفر اسی طرح کا میابی کے ساتھ آگے بھی جاری رہے گا وہ مستقبل میں اپنے لیے جس پیشے کا انتخاب کر یں گے۔ اس میں ملک ، قوم ، وطن اور اپنے خاندان کے ساتھ سکول کا نام بھی روشن کرنے گے۔انہوں نے طلباؤ طالبات سے خصوصی طور پر مخاطب ہو کر کہا کہ آنے والا وقت ٹیکنا لوجی کا وقت ہوگا اس میں ٹیکنا لوجی کی اعلی ٰمہارتوں کے ذریعے آپ لوگ اپنے ماحول کا تحفظ کر سکیں گے موسمیاتی تغیر کا مقابلہ کر سکیں گے گلیشیر اور بادل پھٹنے سے آنے والے سیلابوں سے اہل وطن کو بچا سکیں گے اور یہ خوب صورت سرزمین جس طرح آپ کے بڑوں نے آپ کے حوالے کیا ہے اس سے بہتر اور محفوظ تر بنا کر آنے والی نسلوں کے حوالے کر یں گے۔ انہوں نے 11500 کلومیٹر سات سمندر پار سے شمالی پاکستان کے موسمیاتی اور ماحولیاتی مسائل پر نئی نسل کو آگاہی دی تو سامعین نے بھر پور تالیوں سے ان کے خطاب کو سراہا ۔
الخدمت سکول قتیبہ کیمپس کے پرنسپل اخلاق الدین قاضی نے بی بی نور اور دست آمان سکالر شپ پروگرام کا پس منظر بیان کرتے ہوئے حاضرین کو بتایا کہ نور الدین جلال 1994 تک قتیبہ کیمپس کے طالب علم تھے ۔ بعد میں امریکا جاکر اپنا گھر بسا لیا ۔ 28 سال بعد 2022 میں اپنے آبائی گھر آئے تو اپنے سکول بھی آ گئے بقول اختر شیرانی یہ دیکھنے کہ” کس حال میں ہیں یاران چمن “۔۔ سکول آ کر نئے طلبہ اور نئے اساتذہ سے ملے اپنے مادر علمی کی خدمت کا ارادہ ظاہر کیا اپنی والدہ محترمہ بی بی نور اور اپنے نانا دست آمان کے نام سے سکالر شپ پروگرام شروع کرنے کا عندیہ دیا اور اس کا بلیو پرنٹ blue print تیار کیا
2022 سے 2025 تک 2.5 ملین روپے کے سکالر شب تقسیم کر چکے ہیں۔ اس پروگرام کے دو حصے ہیں ایک حصہ الخدمت سکول قتیبہ کیمپس کے لیے ہے دوسرا حصہ لوئر چترال کے تمام سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں کے لیے ہے ، اس کے بعد پروگرام کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے طالبات میں سے اعلیٰ نمبر لینے والیوں کو بی بی نور سکالر شپ دئیے جاتے ہیں اور طلباء میں سے اعلیٰ نمبر لینے والوں کو دست آمان سکالر شپ دیئے جاتے ہیں ۔ ۔ ہر اسکالرشب کی مالیت ایک لاکھ ، 75 ہزار اور 50 ہزار روپے ہوتی ہے۔ حوصلہ افزائی کا انعام 20 ہزار رکھا گیا ہے پشاور بورڈ اور آغا خان یونیورسٹی ایگزامینشن بورڈ کے میٹرک امتحانات کے نتائج آنے کے بعد سکالر شب دیے جاتے ہیں۔بی بی نورا سکا لر شب پروگرام کے کوآرڈینیٹر اورکنٹری نمائندہ امیر محمد اور نور الدین جلال کے ماموں رحمت آمان بھی تقریب میں موجود تھے۔
انہوں نے بتایا کہ بی بی نور ا سکالر شپ پروگرام امریکہ میں رجسٹرڈ ہے اگلے دو سالوں کے اندر پاکستان میں بھی اس کی رجسٹریشن ہوگی، تقریب میں الخدمت فاونڈیشن پاکستان کے ایجوکیشن ڈائریکٹرجبران بلوچ ، صدر الخدمت فاونڈیشن پختونخوا شمالی فضل محمود ،
ڈائریکٹر الخدمت اسکول سسٹم شمالی ماجد علی ، منجیر مانیٹرنگ ایوالویشن اینڈ ایجوکیشن نثار احمد اور امیر جماعت اسلامی چترال وجیہ الدین بھی موجود تھے ۔ تیسرے کانوکیشن میں جن کو بی بی نور سکالر شپ کے چیک دئیے گئے ان کے نام یہ ہیں ۔ بی بی اسماء الخدمت سکول ایک لاکھ روپے ، عائشہ صدیقہ الخدمت سکول 75 ہزار روپے ، شبنم ضیا الخدمت سکول 50 ہزار روپے ، اقصی رحمان دروش کلسٹر 75 ہزار رورہے، بہادر گل کا لاش کلسٹر 75 ہزار روپے سیدہ فاطمہ الزہرا چترال سنٹر کلسٹر 75 ہزار روپے ، رجاء علی لٹکوه کلسٹر 75 ہزار روپے ، صائمہ نواز کریم آباد کلسٹر 75 ہزار رویے بی بی نور ٹیچر آف دی ائیر ایوارڈ صالحہ پر وین اورنسیمہ شاہین ، ہائی سیکشن ، الخدمت سکول، 20 ہزار ہے، بی بی نور ٹیچر آف دی ئیر جو نئیر سیکشن الخدمت سکول آسیہ ناز 20 ہزار روپے ، بی بی نور سٹوڈنٹ آف دی ائیر ایوارڈ ہائی سیکشن الخدمت سکول مشکوٰة ثنا باری 10 ہزار روپے کی بی بی نور سٹوڈنٹ آف دی ائیر ایوارڈ انفال شفیق باری 10 ہزار روپے ، اسی طرح دست آمان سکا لر شب لینے والوں میں نعیم اللہ الخدمت سکول ایک لاکھ روپے ، اسد جلال الخدمت سکول 75 ہزار رویے ، شاہد فیروز الخدمت سکول 50 ہزار روپے، رضوان احمد دروش کلسٹر 25 ہزار روپے سمیر اقبال کا لاش کلسٹر 25 ہزار روپے ،اظہر علی شاہ ، ساجد نواز چترال کلسٹر 75 ہزار روپے، عامر محمد کریم آباد کلسٹر 75 ہزار روپے احسن رزاق لٹکوہ کلسٹر 75 ہزار روپے ، دست آمان اسٹوڈنٹ آف دی ائیر ایوارڈ الخدمت سکول ہائی سیکشن طلحہ احمد 10 ہزار روپے ، دست آمان اسٹوڈنٹ آف دی ائیر ایوارڈ الخدمت سکول جونئیر سیکشن الخدمت اسکول سارم الرحمن 10 ہزار روپے شامل ہیں.تقریب میں ڈپٹی کمشنر چترال ، کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس ، سیاسی و سماجی شخصیات ،سکولوں کے سربراہان اور طلبہ کے والدین نے شرکت کی ۔بی بی نور اور دست آمان سکالر شپ ایک نوجوان نور الدین جلال کی طرف سے اپنی والدہ اور نانا کی یاد میں اپنے مادر علمی کے پلیٹ فارم سے نئی نسل کی معیاری تعلیم کے لیے گر ان قدر تحفہ ہے۔