Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

سوات موٹر وے پر کام ہنگامی بنیادوں پر شروع اور لمحہ بہ لمحہ پیشرفت کی مانیٹرنگ کی جائے۔وزیر خزانہ

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)سرخیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ سوات موٹر وے پر کام کو ہنگامی بنیادوں پر شروع اور لمحہ بہ لمحہ پیشرفت کی مانیٹرنگ کیلئے میکنزم وضع کیا جائے کیونکہ یہ صوبے کی معاشی خوشحالی کا ضامن اہم ترین منصوبہ ہے اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک بھی اسکی جلد تکمیل چاہتے ہیں ایک طرف شاہراہ کے اطراف میں مقامی خام مال کی کھپت پر مبنی صنعتیں اور بستیاں قائم کرنے کا پروگرام ہے جسکی بدولت روزگار کے مواقع میں بے پناہ اضافہ ہو گا تو دوسری طرف سوات، دیر، چترال اور شمالی علاقہ جات کی پرفضا وادیوں تک رسائل آسان بننے کے سبب سیاحت و کاروبار کو زبردست ترقی ملے گی نیز واضح کیا کہ منصوبے کی جلد تکمیل میں فنڈز کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گااپنے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں سوات موٹر وے کیلئے فنڈز کی فراہمی اور عملی پیشرفت سے متعلق ایک جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ صوبائی حکومت اپنے وسائل سے تعمیر کر رہی ہے جس پر لاگت کا تخمینہ 40ارب روپے ہے اس میں 5ارب روپے زمین کے حصول اور 35ارب روپے انفرسٹرکچر پر خرچ ہونگے فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن منصوبے کی تعمیر کو اگلے سال کے آخر تک مکمل کرے گی وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کو منصوبے کی بروقت اور عالمی معیار کے مطابق تعمیر کیلئے ہر ضروری معاونت اور سہولت کی فراہمی یقینی بنائی جائے اس موقع پر بتایا گیا کہ صوبائی حکومت منصوبے کی لاگت دو اقساط میں ادا کرے گی تعمیراتی سرگرمیوں میں تیزی کیلئے تین کمیٹیاں بنائی گئی ہیں محکمہ ہائے خزانہ، منصوبہ بندی و ترقیات، قانون اور فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے نمائندوں پر مشتمل پہلی کمیٹی اراضی خریداری، انفراسٹرکچر اور تعمیرات سے متعلق بنیادی فیصلہ سازی کریگی منصوبہ بندی و ترقیات کی دوسری کمیٹی سیکرٹری پی اینڈ ڈی اور تیسری کمیٹی وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں پبلک پرائیویٹ شراکت پر مبنی ہے مظفر سید ایڈوکیٹ نے محکمہ خزانہ کو ہدایت کی کہ بجلی کے خالص منافع سمیت وفاقی محاصل کے بروقت حصول کے معاملات وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھائے جائیں تاکہ ان وسائل کو صوبے میں جاری اہم منصوبوں کی بر وقت تکمیل کے لئے بروئے کار لایا جا ئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ سوات موٹر وے کی بدولت ملاکنڈ ڈویژن کے سات اضلاع کے عوام کو بہترین سفری سہولیات ملنے کے علاوہ خیبر پختونخوا کے سیاحتی مگر دور افتادہ اور نا قابل رسائی تمام شمالی علاقوں کو ملک بھر سے سال بھر منسلک کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ صوبے کے شمالی علاقہ جات قدرتی حسن سے مالا مال اور عالمی سطح پر سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز ہیں یہ ایسا منصوبہ ہے جو روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ تجارت کے فروغ اور آمدن و مالی وسائل میں اضافہ کا ذریعہ ہو گا اور صوبے میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ کا موجب ہو گا یہ منصوبہ عوام پر یہ حقیقت بھی واضح کر دے گا کہ صوبائی حکومت عوامی فلاح و بہبود اور تعمیر و ترقی کیلئے کس قدر مخلص ہے اور صوبے کے دستیاب وسائل کو کتنے با مقصد اور شفاف طریقے سے بروئے کار لایا جا رہا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button