تازہ ترین

کالاش بزرگ رہنما بہرام شاہ نے کالاش برادری سے تعلق رکھنے والے منگل خان پر کالاش دستوراور تہذیب وثقافت کے خلاف سازش کرنے بین الاقوامی طور پر شہرت یافتہ لوگوں کی پہچان کو مٹانے کا سنگین الزام

چترال (نمائندہ ) ضلع کونسل چترال میں دو مرتبہ کالاش اقلیت کی طرف سے رکن کونسل منتخب ہونے والا کالاش بزرگ رہنما بہرام شاہ نے کالاش برادری سے تعلق رکھنے والے منگل خان پر کالاش دستوراور تہذیب وثقافت کے خلاف سازش کرنے اور چترال میں ہزاروں سالوں سے آباد باشندوں کی بین الاقوامی طور پر شہرت یافتہ لوگوں کی پہچان کو مٹانے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت موت کے موقع پر کالاش تہذیب کے دستور کو مٹانے کی تحریک میں مصروف ہے جس سے کالاش برادری کی اکثریت میں بے چینی اور پریشانی پھیل گئی ہے جوکہ اپنی ثفافتی ورثے کو اپنی جان سے عزیز رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ منگل خان کالاش وادیو ں کی پرامن ماحول کو خراب کرنے کی سازش کررہا ہے اور ان کی صفوں میں موجود اتحادواتفاق کو پارہ پارہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کالاش اپنے عقیدے کے مطابق تین دن تک مردے کی میت کے ساتھ تین دن تک ناچنے اورگانے کے بعد ان کے ذاتی سامان کے چوبی تابوت میں بند کرکے "مدوک ژال ” کے نام سے کھلے میدان میں چھوڑتے ہیں یا دفن کرتے ہیں لیکن منگل خان اس رسم کو ختم کرکے ان کا بہت ہی مقبول دستورکومٹانے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کالاش قاضی کے طور پر کالاش کمیونٹی کے مردوزن کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس شخص سے ہرگز سے کوئی رابطہ اور تعلق نہ رکھے جوکہ ان کا چھپاہوا دشمن ہے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ منگل خان سے کالاش اقلیت کے لئے مختلف اداروں کی طرف سے آنے والی امداد کی پائی پائی کا حساب لیا جائے۔ بہرام شاہ نے کہاکہ انہوں نے چالیس سال تک کالاش برادری کی حکومت میں نمائندگی اور تینوں کالاش وادیوں بمبوریت، بریر اور رمبور میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا اور کالاش برادری کی بہبود کیلئے ہرممکن کام کیا اور اب 90سال کو پہنچنے کے بعد کالاش اقلیت کے خلا ف ایسے گھناونی سازش سے ان کو تکلیف ہوتی ہے۔ انہوں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیاکہ ا س شخص کو لگام دیا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button