رحمت غازی کو PTI اپر چترال کیلئے صدر اور غلام مصطفےٰ ایڈوکیٹ کو جنرل سیکرٹری منتخب، عمران خان کے وژن اور مشن کو گھر گھر پہنچانے اور اُن کے ہاتھ مضبوط کرنے کے عزم
چترال ( محکم الدین ایونی) تحریک انصاف اپر چترال نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور ریجنل پریزیڈنٹ ملاکنڈ ڈویژن محمود خان کی ہدایات اور فیصلے کے مطابق پیر 12فروری کے روز ایک غیر معمولی اجلاس زیر صدارت محمد رسول خان اوی بونی کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد کیا ۔ جس میں اپر چترال کے تمام علاقوں سے بڑی تعداد میں تحریک انصاف کے کارکنان نے شرکت کی ۔ اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کے وژن اور مشن کو گھر گھر پہنچانے اور اُن کے ہاتھ مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ۔ اور اس مقصد کے پیش نظر ورکرز کی طرف سے طویل بحث ومباحثے کے بعد متفقہ طور پر اپر چترال کے لئے عہدہ داروں کا چناؤ عمل میں لایا گیا ۔ جس کے تحت رحمت غازی کو تحریک انصاف اپر چترال کیلئے صدر اور ایڈوکیٹ غلام مصطفے کو جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا ۔ اسی طرح محمد رسول تحصیل مستوج کے صدراور سلطان فراز جنرل سیکرٹری ، حبیب سرور صدر موڑ کہو اور شیر فراز جنرل سیکرٹری قرار پائے ۔ قبل ازین کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سردار حکیم ، رحمت غازی اور شہزادہ سکندالملک نے یہ واضح کیا ۔ کہ اپر چترال ڈسٹرکٹ کی نوٹیفیکیشن ہو چکی ہے ۔ اور وزیر اعلی پرویز خٹک نے باالمشافہ ملاقات میں خود ضلع کے قیام کی توثیق کے بعد یہ ہدایت کی ہے ۔ کہ اپر چترال میں علیحدہ تنظیم سازی کی جائے ، جبکہ محمود خان نے بھی وزیر اعلی کے فیصلے کی حمایت کرتے ہمیں نئی کابینہ بنانے کی ہدایت کی ۔ اُسی ہدایت کی روشنی میں نئی تنظیم سازی ضروری ہے ۔ جسے مکمل کیا جارہا ہے ۔ جبکہ اس موقع پر لوئر چترال سے آئے ہوئے چند ورکرز کا موقف یہ تھا ۔ کہ اپر چترال کو ضلع بنانے کی بات برائے نام ہے ۔ اس میں عملی طور پر وزیر اعلی کی طرف سے کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے ،اس لئے سابقہ تنظیم بحال رہنی چاہیے ۔ تاہم اپر چترال کے بہت بڑی تعداد میں موجود ورکروں نے یہ موقف اُن کی موجودگی میں ہی رد کر دیا ۔ اور کہا ، کہ وزیر اعلی نے جو نوٹیفیکیشن کی ہے ، وہ ہمارے لئے الگ ڈسٹرک ہونے کیلئے کافی ہے ۔ باقی کام بتدریج ہوتے رہیں گے ۔ اور انہوں نے اپنی تنظیم سازی مکمل کی ۔ جس پر لوئر چترال کے چند افراد ا شور شرابہ کرنے کی کوشش کی تاہم وہ اپنے احتجاج کو کامیاب نہ کر سکے ۔ جبکہ یہ بات پہلے ہی واضح کر دی گئی تھی ۔ کہ لوئر چترال کے پی ٹی آئی ورکر زہمارے مہمان ہیں ، وہ صرف مبصر کی حیثیت سے اجلاس میں شرکت کر سکتے ہیں ۔ لیکن اُن کے پاس کسی موقف کو ماننے یہ نہ ماننے کا کوئی اختیار نہیں ۔ اور نہ اپر چترال کے ورکر اُن کی کسی بات کو تسلیم کرتے ہیں ۔ اجلاس کو کئی مرتبہ سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی ۔ مگر اپر چترال کے ورکرز کی بڑی تعداد کی وجہ سے سابقہ تنظیم کے حامی افراد اپنے مشن میں کامیاب نہ ہو سکے ۔ اور انتخابات مکمل ہو گئے ۔ جس کے مطابق رحمت غازی اپر چترال کے صدر اور ایڈوکیٹ غلام مصطفے جنرل سیکرٹری منتخب کئے گئے ۔