Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

ڈی سی چترال کے نام کھلاخط۔۔۔۔ازقلم :کریم اللہ

قابلِ صد ہا احترام جناب اسامہ سہیل وڑائچ صاحب ڈی سی چترال
اداب !
عرض ہے کہ آپ نے چترال کے انتظامی امور سنبھالنے کے بعد ساٹھ سترسالہ ناجائز تجاوزات کے خلاف جو جرأت مندانہ اقدامات اٹھارکھے ہیں، اسکے لئے چترال کے پسے ہوئے عوام آپ کو خراجِ تحسین پیش کررہی ہیں ۔ یقیناآپ جیسے آفیسر ہی بیروکریسی کی شان ہے لیکن اس خط کے توسط سے عوامِ چترال کی جانب سے یہ بھی درخواست کرتاچلوکہ تجاوزات صرف چند شہری علاقوں جیسے چترال ٹاؤن،دروش،گرم چشمہ،بونی یا مستوج کے بازاروں تک محدود نہیں بلکہ ضلعے کے کونے کونے میں موجودلینڈمافیاز نے مختلف دیہی علاقوں کی سڑکوں اورعوامی چراگاہوں پر قبضہ جمالئے ہیں ۔ان کے خلاف کاروائی بھی وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔
دوسرا لیکن زیادہ اہم مسئلہ جس کی جانب خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے، اور اس مسئلے کے حل ہونے کی صورت میں اہالیانِ چترال کے ساٹھ سے ستر فی صد مسائل خود بخود حل ہوسکتے ہیں۔ یعنی ٹرانسپورٹر مافیاز نے چترال کے غریب عوام کاجینا دوبھرکردیا ہے،پٹرول کی قیمتوں میں معمولی اضافے کے بعد ٹرانسپورٹر کرایوں میں پانچ سے لیکر سو روپے تک اضافہ کردیتے ہیں۔لیکن تیل کی قیمتوں میں پچاس فیصد سے زائد کمی کے ثمرات بھی عوام تک نہیں پہنچتے ،آج بھی چترال کے اندراور چترال پشاوراور اسلام آباد سفر کے لئے فی مسافر سن 2011ء والی کرایہ وصول کیاجارہاہے ،حالانکہ 2011ء میں پٹرول کی قیمت 111روپے فی لیٹر تک پہنچ چکی تھی، جبکہ آج پٹرول کی قیمت سترروپے فی لیٹر سے بھی گرچکی ہے۔ اورعالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں مسلسل گراؤٹ سے آئندہ دنوں میں تیل کی قیمتوں میں مزید کئی گناکمی کے امکانات ہے ۔اسکے علاوہ یہ بھی بتاتاچلوں کہ گزشتہ دنوں صوبائی ٹرانسپورٹ اٹھارٹی نے پشاور سے چترال فلائنگ کوچز/منی بسوں کاکرایہ480روپے ،اے سی بسوں کا580،عام بسوں کا 405اور لیگژری بسوں کا کرایہ 455روپے فی مسافر مقررکیاگیاہے۔ جبکہ دینی مدارس،تعلیمی اداروں کے طلباء وطالبات،نابیناومغزورافراد اور ساٹھ برس سے زائد عمر کے مسافروں سے اصل کرایہ کا نصف مقررکیاگیا ہے ۔لیکن پشاور سے چترال کے لئے اب بھی 900روپے فی مسافر کرایہ وصول کیاجارہاہے ۔اسکے علاوہ گاڑیوں کی چھتوں میں پچاس سے ساٹھ من سامان لادکرپشاور سے چترال روانہ ہوتے ہیں اس اوورلوڈنگ کی وجہ سے اکثر اوقات گاڑیاں حادثات کا شکارہوکردرجنوں قیمتی جانین ضائع ہوجاتی ہے۔
ان سارے گھمبیر مسائل کے پیشِ نظر عوامِ چترال کا یہ مطالبہ آپ کی خدمتِ اقدس میں پیش کرنے جارہاہوں کہ جناب والامہربانی فرماکرتیل کی قیمتوں کو مدِ نظر رکھ کر چترال کے اندر اور چترال ٹوپشاوراور اسلام کے لئے نیا کرایہ نامہ جاری کیاجائے ۔ماضی کی طرح کرایہ نامہ صرف کاغذوں اور ذرائع ابلاغ تک محدود نہ رہے بلکہ عملی طورپر اس پر عمل درآمد بھی ہو۔کرایہ ناموں پر عمل درآمدکویقینی بنانے کے لئے ہرگاڑی میں کرایہ ناموں کوآویزان کرنالازمی قراردیاجائے۔
جناب ڈی سی صاحب!
ٹرانسپورٹ کے نظام کی بہتری اور کرایہ ناموں پر عمل درآمد سے چترالی عوام کے تقریباََ ساٹھ سے ستر فیصد مسائل حل ہوسکتے ہیں۔
زیادہ آداب کے ساتھ
عوامِ چترال

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button