چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال ) خواتین کی سیاسی اور عملی میدان میں آئے بغیر ترقی کا تصور ناممکن ہے ۔ کیو نکہ ہماری آبادی کا نصف سے زیادہ حصہ خواتین پر مشتمل ہے ۔ اور معاشرہ سازی نیز معیشت میں اُن کا بہت بڑا کردار ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ساوتھ ایشاء پارٹنر شپ پاکستان چترال کے آفس میں منعقدہ آواز ڈسٹرکٹ فورم کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء نے کیا ۔ جس میں مردو خواتین ممبران کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سیاسی جماعتوں میں خواتین کو حقیقی نمایندگی دینے میں مشکلات ہیں ۔سیاسی جماعتوں میں خواتین کی مضبوط نمایندگی نہ ہونے کے سبب ضلعی اور ملکی سطح پر ان کو تحفظ حاصل ہیں ۔ اور نہ خواتین کے بارے میں موجود قوانین پر صحیح طریقے سے عمل در آمد ہو رہا ہے ۔ اجلاس میں مذہبی ، نسلی اور فرقہ ورانہ تنازعات سے علاقے کو محفوظ رکھنے کے لئے سازگار ماحول کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ اور اس عزم کا اظہار کیا گیا ۔ کہ خواتین اور پسے ہوئے طبقے کے انصاف تک رسائی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے ۔ اجلاس میں کہا گیا ۔ کہ تعلیم اور صحت کے مسائل کے حل کیلئے آواز ڈسٹرکٹ فور م اپنی سرگرمیوں میں مزید تیزی پیدا کرے گا ۔ اور اس حوالے سے بہتر سماجی رابطے قائم کئے جائیں گے ۔ نیز مختلف اداروں کے ہیڈز اور عوامی نمایندوں سے رابطہ کرکے عوام اور ذمہ دار اداروں کے درمیان پل کا کردار کرتے ہوئے مسائل کے حل میں پہلے سے زیادہ مستعد کردار ادا کیا جائے گا ۔ اجلاس دسٹرکٹ پروگرام منیجر روبینہ نے فورم کی سالانہ رپورٹ پیش کی ۔ اور کہا ۔ کہ گذشتہ سال ایون آر ایچ سی ، کوغذی آر ایچ سی ، چترال شہر میں ٹھوس کچرے کی تلفی کے علاوہ مسیحی برادری کے مسائل کے حوالے سے اقدامات اُٹھائے گئے ۔ جس میں بہت بہتری آئی ہے ۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ فورم کیلئے نئے عہدہ داروں کیلئے الیکشن کاانعقاد کیا گیا ۔ اور نتائج کے مطابق قاضی سجاد احمد ایڈوکیٹ صدر ، سنیلہ لطیف کونسلر کورو دروش نائب صدر ،نابیگ ایڈوکیٹ جنرل سیکرٹری او ر نوریہ شازی جوائنٹ سیکرٹری منتخب ہوئے۔ نو منتخب صدر نے آواز ڈسٹرکٹ فورم کو مضبوط بنانے اور مسائل کے حل کیلئے مزید اقدامت اُٹھانے کے عزم کا اظہار کیا ۔