262

چترال شندور روڈ کیلئے خطیر رقم کی منظوری کا کریڈیٹ ایم این اے چترال اور مرکزی حکومت کو جاتا ہے۔وزیر زادہ مفت میں کریڈٹ لینے کی کوشش نہ کریں

چترال/جماعت اسلامی ضلع لوئر چترال کے جنرل سیکریٹری وجیہ الدین نے کہا ہے کہ چترال شندور روڈ کیلئے خطیر رقم کی منظوری کا کریڈیٹ اولاً ایم این اے چترال اور ثانیا ً مرکزی حکومت کو جاتا ہے۔وزیر زادہ صاحب مفت میں کریڈٹ لینے کی کوشش نہ کریںتو اچھا ہے کیونکہ وہ صوبائی نمائندے کا نہیں یعنی مرکزی نمائندے کا منڈیٹ ہے اور ایم این اے چترال مولانا عبدالاکبر چترالی کی تگ و دو کے نتیجے میں یہ کام جلد یا بہ دیر ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی وزیر زادہ صاحب نے ایم این اے کے بجلی مسائل سے دئے گئے سکیموں کی منظوری کا کریڈٹ لینے کی کوشش کی اور اچانک وزیر اعلی کے پی سے ملاقات کا مژدہ سنایا حالانکہ اس حوالے سے الیکشن کے فوراً بعد ایم این اے نے کوشش شروع کی تھی۔ اور فیزیبلٹی رپورٹ سے لیکر پی سی ون اور منظوری تک کے مرحلے انہوں نے متعلقہ وزرا اور دوسرے زمہ داروں کے پیچھے پڑ کر مکمل کروائےلیکن ایک ہی ملاقات میں وزیر اعلیٰ سے سکیموں کی منظوری اور دو مہینوں کے بعد بجلی کا کام شروع ہونے کی بات مضحکہ خیز ہے۔ وجیہ الدین نے کہا کہ وزیر زادہ کے اپنے فنڈ جو انہوں نے صوبائی حکومت سے لیکر ضلع کے مختلف علاقوں میں استعمال کر رہے ہیں اس کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور یہ بھی اس کو یاد دلا تے ہیں کہ اسکے اپنے گاوں بمبوریت کا روڈ سابقہ حکومت کی منظوری کے باوجود ناگفتہ بہہ حالت میں ہے۔ صوبائی حکومت یا کم از کم اپنے اقلیتی فنڈ سے اس عا م استعمال کے قابل بنائیں تا کہ مقامی آبادی اور سیاحوں کو امدورفت میں دشواری اور وقت کا ضیاع نہ ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں