505

مخیر حضرات کا شکریہ..سینکڑوں کی تعداد میں مستحق طلبہ تک اسکالرشپ پہنچاکر انہیں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے میں مدد دی گئی… چئیرمین ہدایت اللہ

چترال (  نمائندہ ) چترال کے مستحق طلبہ کے لئے مالی وسائل کی فراہمی کے لئے کوشان ادارے ROSEچترال کے چئیرمین ہدایت اللہ نے چترال اور ملک کے دیگر شہروں میں مقیم مخیر اور علم دوست حضرات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سال تعلیمی وظائف دینے میں ان کا بھر پور تعاون شامل حال رہا جس کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں مستحق طلبہ تک اسکالرشپ پہنچاکر انہیں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے میں مدد دی گئی جن میں میڈیکل اور انجینئرنگ کے طلبہ بھی شامل ہیں۔
چترال پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیاکہ علمائے کرام پیش پیش ہوکر اپنی بساط کے مطابق نہ صرف اس کار خیر میں حصہ لے رہے ہیں بلکہ دوسرے مخیر حضرات کے ساتھ رابطے میں بھی اہم کردار بھی ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کراچی میں مقیم چترال کے معروف عالم دین اور فلاحی کاموں اور میٹرک کے امتحان میں ٹاپ کرنے والے طلبہ کو گزشتہ بیس سالوں سے اقراء ایوارڈ کے نام سے اسکالرشپ دینے والے قاری فیض اللہ چترالی کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اعلیٰ تعلیم کے میدان میں اس تنظیم کے ساتھ بھر پور تعاون کا سلسلہ شروع کیا ہے جس سے ہمیں انتہائی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ انہوں نے مولانا سید حکیم، سابق کلکٹر کسٹم محمد ولی خان،جامعہ اشرفیہ کے مولانا فیاض الدین،ہائیڈرولنک انڈسٹریز کے ڈائریکٹر فضل خالق، قاری عبید خطیب واپڈا ٹاو?ن لاہور، قاری خلیل اسلام آباد، کراچی میں مقیم معروف بلڈر چراغ الدین کی خدمات کا خصوصی ذکرکیا جوکہ کئی سالوں سے ROSE کے ساتھ ہرممکن تعاون میں مصروف ہیں۔ ROSEکے چیئرمین نے ڈاکٹر امجدعلی شاہ، ڈاکٹر طارق اللہ خان، ڈاکٹر تمیز الدین، پروفیسر اسرار الدین، ڈاکٹرعطاء اللہ شاہ بخاری،خطیب شاہی مسجد مولانا خلیق الزمان، گل جی خان، یونس رشید، محمد ایوب، محمد نبی، ڈاکٹر عظمت اور سہراب عالم کا بھی خصوصی طور پر شکریہ ادا کیاجوROSE کو دل کھول کر عطیات دے رہے ہیں۔
پاکستان کے دوسرے شہروں سیتعلق رکھنے والے افراد کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے حاجی محمد اسلم، ڈاکٹر نصیر اللہ اسحاق، حاجی سعود انصاری، حاجی عامر انصاری، انجنئیر عمران احمد صدیقی، انور بنگش، بیرسٹر ظفر اللہ خان، سید احسان اللہ وقاص، اور سلیمان بن اخلاق کو بھی خراج تحسین پیش کیا کہ وہ چترال میں اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے اپنیوسائل صرف کررہے ہیں۔ انہوں نے تمام مخیر حضرات اور اس مشن میں ROSEکے شانہ بشانہ کھڑے تمام تعلیمی اور دیگر اداروں کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سفر میں کامیابی ان کے تعاون کے بغیر ممکن نہ تھی۔
انہوں نے چترال سے تعلق رکھنے والے اسپیشلسٹ ڈاکٹرز، انجینئرز، پروفیسرز، سینئر وکلاء اور بڑے بڑے کاروباری حضرات سے خصوصی درخواست کی کہ وہ اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں کیونکہ انکی طرف سیہمیں وہ تعاون حاصل نہیں ہے جسکی ہمیں ان سے توقع تھی انہوں نے اس امید کا اظہار کیا مستقبل میں وہ چترال میں اعلی تعلیم کے حصول میں اپنی بساط کے مطابق تعاون کرینگے کیونکہ وسائل کے حساب سے ان پر ذمہ داری بھی زیادہ عائد ہوتی ہے۔
ROSE کے چیرمین نے اس بات کا خصوصی طور پر ذکر کیا کہ اب تک ROSE کے زیادہ تر ڈونرز کا تعلق متوسط طبقے سے رہا ہے۔
چئیر مین ROSE نے علامہ اقبال کے ذیل شعر کا حوالہ دیتے ہوئے تمام مخیر خواتین و حضرات سے اپیل کی کہ وہ علامہ اقبال کے اس ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ROSE کے ساتھ ہر ممکن مدد اورتعاون کریں۔
جب پیر فلک نے ورق ایام کا الٹا
آئی یہ صدا پاوگے تعلیم سے اعزاز
۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں