343

چترال میں لینڈسٹلمنٹ کے خلاف 26مارچ کوبعدنمازجمعہ اتالیق پل میں پرزوراحتجاجی جلسے کااعلان

چترال (ڈیلی چترال نیوز)چترال میں لینڈسٹلمنٹ اور  1975کے نوٹیفیکیشن کوبنیادبناکرلوگوں کے بارانی اراضی ،جنگلات ،چراگاہوں ،دریاکے کٹاواورسیلاب بردگی کی وجہ سے متاثرہ زمینات کوریوربیڈ قراردے کرحکومت کی ملکیت پرڈالنے کے خلاف آل پارٹی کاایک ہنگامی اجلاس الحاج عیدالحسین کے زیرصدرا ت اے این پی سیکٹریٹ میں منعقدہوئی  ۔جس میں 26مارچ کوبعدنمازجمعہ اتالیق پل میں پرزوراحتجاجی جلسے کااعلان کرتے ہوئے  جماعت اسلامی لوئرچترال کے امیراخوزدہ رحمت اللہ ،عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدرالحاج عیدالحسین ،پاکستان پیپلزپارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری محمدحکیم ایڈوکیٹ،پاکستان مسلم لیگ(ن) کے جنرل نائب صدرمحمدکوثرچغتائی ایڈوکیٹ،عبدوالی خان عابدایڈوکیٹ،اہلسنت والجماعت چترال کے جنرل سیکرٹری مولاناجاویدالرحمن،تجاریونین کے صدرشبیراحمد،جماعت علماء اسلام چترال کے مفتی ضمیر،ایم آئی خان سرحدی ایڈوکیٹ،پاکستان تحریک انصاف تحصیل چترال کے صدرحیات الرحمن ،ضلعی انفارمیشن سیکرٹری محبوب الہی،سابق امیرجماعت اسلامی لوئرچترال مولاناجمشداحمد،ڈرائیوریونین کے صدرجمشداحمد،سرپرست اعلیٰ تجاریونین چترال شیخ صلاح الدین اوردیگرنے کہاکہ  محکمہ سٹلمنٹ تمام کام کی انجام دہی کے دوران عوام کی سادہ لوحی کاغلط فائدہ اٹھایا۔انہیں اعتمادمیں لئے بغیرتمام کام سرانجام دیاگیااورحقداروں کے حقوق کے تعین کئے بغیرریکارڈ کوحتمی شکل دی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگرحکومت انتقال کے مدت کم ازکم تین سال توسیع نہیں کیاعوام سڑکوں پرنکل آئیں  گےاورچترال کے امن امان کوگھمبیرمسئلہ درپیش ہونے کاخدشہ ہے۔اجلاس میں  فیصلہ کیاگیاکہ 26مارچ 2021کواتالیق پل میں پرزورجلسے کے بعدتمام احتجاجی مظاہرین  ڈپٹی کمشنر چترال کے دفترپہنچ جائیں گے ۔ڈپٹی کمشنر چترال  کے فیصلے کے بعداگلے مرحلے کالائحہ عمل کیاجائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں