268

مولانا عبد الاکبر چترالی نے چترال گول نیشنل پارک میں روز بروز گھٹتی مارخوروں کی تعداد پر شدید رد عمل کا اظہارکرتے ہوئےاسے چیف کنزرویٹر وائلڈلائف اور ڈی ایف او وائلڈ لائف کی غفلت عدم دلچسپی اور فرائض سے لاپرواہی سے قرار دیا ہے

چترال ( محکم الدین ) ممبر قومی اسمبلی چترال مولانا عبد الاکبر چترالی نے چترال گول نیشنل پارک میں روز بروز گھٹتی مارخوروں کی تعداد پر شدید رد عمل کا اظہارکرتے ہوئےاسے چیف کنزرویٹر وائلڈلائف اور ڈی ایف او وائلڈ لائف کی غفلت عدم دلچسپی اور فرائض سے لاپرواہی سے قرار دیا ہے ۔ جمعرات کےروز چترال گول کمیونٹی ڈویلپمنٹ اینڈ کنزرویشن و پارک ایسوسی ایشن کے چیرمین و ممبران سلیم الدین ، حسین احمد ، مولانا جمشید احمد ، ناصر احمد ، بشیر احمد کے ہمراہ چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا ۔ کہ چترال گول نیشنل پارک قومی جانور مارخور ، قومی پرندہ چکور ، قومی درخت دیودار اور قدرتی حسن کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہورہے۔ اسی وجہ سے پروٹیکیڈ ائریا منیجمنٹ پراجیکٹ (PAMP) کے تحت مارخور کی افزائش کیلئے اسے نیشنل پارک قرار دیاگیا تھا ۔ جس کیلئے JEF نے بیس کروڑ روپے فراہم کئے تھے۔ اس سے جنگل کے تحفظ کیلئے تئیس واچرز اور دیگر سٹاف رکھے گئے ۔ جس سے مارخوروں کی تعداد بڑھ کر 2868 تک پہنچ گئی ۔ بد قسمتی سے 2016 سے سٹاف کو تنخواہیں دینا بند کر دیا گیا ۔ جس سے نیشل پارک میں مارخوروں کی تعداد میں مسلسل کمی آئی۔ اب وائلڈ لائف ڈویژن چترال گول کے سروے کے مطابق ماخوروں کی تعداد دو ہزار رہ گئی ہے ۔ جبکہ حقیقت میں ان کی تعداد 800 سے بھی کم رہ گئی ہے ۔ مولانا چترالی نے کہا ۔ کہ یہ وائلڈ لائف ڈویژن چترال گول اور چیف کنزر ویٹر وائلڈ لائف کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کہ ترقی کرتا نیشنل پارک زبون حالی کا شکار ہو چکا ہے ۔ جس سے چترال کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاہے ۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا ۔ کہ غیر جانبدار ادارے کے ذریعے ماخوروں کاسروے کرکے صحیح تعداد کو سامنےلایا جائے ۔ غفلت کے مرتکب آفیسران کے خلاف انکوئری کی جائے ۔ نیشنل پارک کے انتظامات کیلئے پارک ایسوسی ایشن کو فنڈ ریلیز کیا جائے۔تاکہ پارک کےملازمین کی تنخواہیں ادا کی جا سکیں۔ ممبر قومی اسمبلی نے مطالبہ کیا۔کہ وزیر اعلی کی طر ف سے اعلان کردہ ایک ہزار فارسٹ گارڈ میں سےچالیس فارسٹ گارڈز اور کمیونٹی واچرز کی آسامیاں چترال گول نیشنل پارک کیلئے مخصوص کئے جائیں۔ اور ایمر جنسی کیلئے سٹاک پائل فراہم کیا جائے۔ انہوں نے اسلام آباد میں JEF کے قائم کردہ انڈومنٹ فنڈ کو خیبرپختون خواہ منتقل کرنےکا بھی مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر پارک ایسو سی ایشن کے صدر سلیم الدین نے کہا ۔ کہ نیشنل پارک سے متعلق مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں مقامی کمیونٹی نیشنل پارک پر اپنا حق استفادہ دوبارہ بحال کرے گی ۔ جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ وائلڈ لائف اور ایف پی اے پر عائد ہو گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں