چترال ،بونی شندور روڈ پر بلیک ٹاپینگ کا کام بیس دنوں کے اندر اگر شروع نہ کیا گیا تو اپر چترال میں نظام کو جام کرینگے۔سابق ڈی پی او محمد سید خان لال

اپر چترال کے معروف سیاسی،سماجی شخصیت سابق ڈی پی او چترال محمد سید خان لال نے اپنے ایک اخباری بیان کے ذریعے اس بات پر شدید غم غصے کا اظہار کیا ہے کہ طویل عرصہ ہوا کہ چترال شندور روڈ پر کام بند ہے حکومت اور ادارے دونوں عوام کو بیوقوف بنا نے کی کوشش میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں گزاشتہ سال اپنی ایک پریس ریلیز کے ذریعے حکومت کو خبردار اور عوام کو مطلع کرکے حدشے کا اظہار کیا تھا۔کہ ہمارے ساتھ مذاق ہورہا ہے۔ اور روڈ سے بے وقت ترکول کو اکھاڑنا غیر سنجیدگی اور لوگوں کو مصیبت میں ڈالنے کی سازش ہے۔اُس وقت حکومت اور عوام میرے حدشات پر توجہ نہ دی اور وہی ہوا جو میں کہہ رہا تھا ۔کسی منصوبے کی تکمیل اس طرح نہیں کی جاتی جس طرح این ایچ اے والوں نے ہمارے روڈ کے ساتھ کیا۔این ایچ اے اور حکومت نے چترال دشمنی میں کوئی کسر نہ ݯھوڑی۔اب چترال سمیت تمام مسافر مصیبت میں مبتلا ہیں۔این ایچ اے والے روڈ کو کھنڈر بناکر رفوو چکر ہوگئے ہیں۔سیاسی نمائیندےعوام کو طفلِ تسلیاں دیکر ٹرخا رہے ہیں۔محمد سید خان لال نے کہا۔کہ بیس دن سے پہلے پہلے ترکول بچھانے پر کام شروع نہ ہوا تو این ایچ اے والوں کے خلاف نہ صرف ایف آئی آر کاٹا جائے گا بلکہ فیصلہ کن احتجاج شروع کی جائے گی اس احتجاج کو موثر بنانےکےلیےتمام شراکتداروں کے ساتھ رابطہ کیا جائیگا۔ اور فیصلہ کن احتجاج کے لیے ماحول سازگار بنایا جائے گا ۔اس میں وکلا برادی ،ڈرائیور یونین ،تجار برادی ،تمام سیاسی جماعتیں اور سول سوسائٹی کے جملہ تنظیمات سے مشاورت کرکے تاریخی اور فیصلہ کن احتجاج شروع کی جائیگی۔ اتحاد اتفاق اور اتحاد کے ساتھ یہ احتجاج نتائج کے حصول تک تسلسل سے جاری رہیگا ۔انہوں نے تمام سیاسی جماعت کے سربراہاں ،اور دوسرے تنظیمات سے اتفاق پیدا کرکے اس اہم مسلہ کو حل کرانے میں کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔



