تازہ ترین

لوئرچترال میں‌عوامی تحریک کے نما ئندوں سے طویل گفت و شنید کے بعد سڑک کھلوا دیا جس کے بعد موٹر گاڑیوں کی ٹریفک دوبارہ شروع ہو گئی

چترال(نمائندہ) چترال کو گلگت بلتستان کے طرز پر گندم پر سبسڈی دینے کے لئے عوامی تحریک نے پیر کے روز چترال شہر کے قریب بکرآباد کے مقام پر پشاور روڈ کو نو گھنٹوں تک احتجا جاً بلا ک کئے رکھا جس سے دونوں طرف ہزاروں مسا فر پھنس کر رہ گئے جن میں زخمی اور مریض بھی تھے۔ بعد ازاں ڈپٹی کمشنر لو یر چترال محمد علی خا ن اور ڈی پی اور لویر چترال صلا ح الدین کنڈا پور نے عوامی تحریک کے نما ئندوں سے طویل گفت و شنید کے بعد سڑک کھلوا دیا جس کے بعد موٹر گاڑیوں کی ٹریفک دوبارہ شروع ہو گئی۔ عوامی تحریک کے نما ئندوں کا مطا لبہ ہے کہ چترال میں بھی 100گندم کو 2000روپے میں سر کا ری گوداموں میں دستیاب کیا جا ئے ڈی سی لویر چترال کے دفتر میں منعقد گفت و شنید میں عوامی تحریک کے کنوینر مغفرت شاہ اور دوسرے رہنما ؤں مولانا جمشید احمد، صفت زرین، ایم آئی خان سرحدی ایڈوکیٹ، ریاض احمد دیوان بیگی،قاری نظام الدین، خان حیات اللہ خان، امین الرحمن، وجیہہ الدین، فضل ربی جان، شجاع الحق بیگ نے جن نکا ت پر دھر نا ختم کرنے پر رضا مند ی کا اظہار کیا، ان میں شندور فیسٹول کے اختتامی سیشن میں گند م سبسیڈی کو سپا س نا مہ کے ٹا پ پر رکھنا، وزیر اعظم کے آنے کی صورت میں ملا قات کے لئے وقت دینا اور جشن شندور کے بعد چیف سیکر ٹری، کور کمانڈر اور IGPکے ساتھ تحریک کے نما ئندوں کا اجلا س منعقد کرنا شامل ہیں۔ بعد ازاں DCاور DPOنے بکر آباد کے مقا م پر جا کر ان نکا ت کی منظوری کا اعلا ن کر کے دھر نا ختم کرا دیا۔ اس سے قبل دوپہر کو اتالیق چوک میں جلسہ منعقد کرنے کے بعد جلوس نے بکرآباد کے اچین گول پہنچ کر سڑک کو ہر قسم کی موٹر گاڑیوں کے لئے بند کردیا جبکہ بعدازاں متبادل روڈ اورغوچ روڈ کو بھی بند کردیا گیا تھا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button