ایون کے سلگتے مسائل اور حکومت و متعلقہ اداروں کی خاموشی اور عدم دلچسپی کی وجہ سے مشکلات میں اضافے پر شدید تشویش کا اظہار
چترال ( محکم الدین ) ویلج کونسل ایون ون ،ویلج کونسل ایون ٹو اور عمائدین ایون کا ایک مشترکہ اجلاس زیر صدارت سابق ڈی ای او چترال قاضی محمد عابد ایون میں منعقد ہوا ۔ جس میں ایون کے سلگتے مسائل اور حکومت و متعلقہ اداروں کی خاموشی اور عدم دلچسپی کی وجہ سے مشکلات میں اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ اور بحث و مباحثے کے بعد ذیل قراردادیں منظور کی گئیں ۔ ایک قراداد میں کہا گیا ۔کہ گورنمنٹ گرلز ہائی سکول علاقہ ایون کے پینتیس ہزار کی آبادی کا واحد گرلز ہائی سکول ہے ۔ جس میں کئی عرصے سے انگلش اور دیگر لازمی سبجیکٹ کے ٹیچرز نہیں ہیں ۔ جس کےسلسلے میں ایون کے دونوں ویلج کونسلوں نے متفقہ قرارداد میں اساتذہ کی تعیناتی کا مطالبہ کیا تھا ۔لیکن افسوس کا مقام ہے ۔کہ قراردادو مطالبات کے باوجود تاحال اساتذہ مہیا نہیں کئے گئے ۔ جس کی وجہ سے سکول کا سالانہ ریزلٹ بھی انتہائی مایوس کن رہا ہے ۔ اس لئے حکومت اور ڈی ای او ایجوکیشن زنانہ چترال سے پر زور مطالبہ ہے ۔ کہ فوری طور پر متعلقہ مضامین کے ٹیچرز تعینات کرکے بچیوں کی تعلیم کو مزید تباہ ہونے سے بچائیں ۔ نیز سکول کی بلڈنگ زیر تعمیر ہونے سے گورنمنٹ ہائی سکول فار بوائز ایون کی امتحانی ہال کو عارضی طور پر گرلز سکول کی طالبات کو دیا جائے ۔ اور بچیوں کو مارننگ ٹائم پر پڑھنےکا موقع فراہم کیا جائے۔ اجلاس میں اس بات پر انتہائی تشویش اور افسوس کا اظہار کیا گیا ۔ کہ گورنمنٹ گرلا ز ڈگری کالج ایون کی تعمیر کیلئے 2016 میں بڑاوشٹ ایون میں زمین لی گئی تھی ۔ اور تعمیری کام پر بھاری فنڈ خرچ کرنے کے بعد کام اچانک روک دیا گیا ہے ۔ آٹھ سال ہو گئے ۔ کہ صوبائی حکومت ،ہائر ایجوکیشن کمیشن اس میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہی ۔ جس کی وجہ سے بچیاں میٹرک کے بعد مزید تعلیم جاری رکھنے سے محروم ہیں ۔ اس لئے مطالبہ کیا گیا کہ گرلز ڈگری کالج ایون کے تعمیری کام کا دوبارہ آغاز کیا جائے ۔ اور عوام میں پائی جانے والی تشویش دور کی جائے ۔
اجلاس میں اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا ۔ کہ ایون کالاش ویلیز روڈکی تعمیر انتہائی سست روی کا شکار ہے ۔ زمینات کے معاوضے کی آدائیگی کے بعد یہ توقع کی جارہی تھی ۔ کہ مزید وقت ضائع کئے بغیر سڑک کی تعمیر کی جائے گی ۔ جبکہ سڑک کی تعمیر کیلئے لوگوں کے مکانات تک منہدم کئے گئے ہیں ۔ جس سے اکثر مالکان زمینات و مکانات کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ کیونکہ یہ مالکان مکانات و زمینات سڑک کی دیواروں کی تعمیر کا انتظار کر رہے ہیں ۔ تاکہ اس کے بعد وہ اپنے مکانات کی تعمیر شروع کر سکیں ۔ انہوں نے ایک قرارداد میں مطالبہ کیا ۔ کہ کام میں تیزی لائی جائے ۔