اے ڈی عرفان عزیز کے خلاف ڈی سی چترال کو دئیے گئے ڈیڈلائن کے بارے میں جامع مسجد چترال میں ایک اجلاس
چترال(پریس ریلیز)اے ڈی عرفان عزیز کے خلاف ڈی سی چترال کو دئیے گئے ڈیڈلائن کے بارے میں جامع مسجد شاہی بازار چترال میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں سیاسی پارٹی کی نمائندگان سول سوسائٹی کے نمائندے ڈسٹرکٹ بار کے صدر وکلاء ,بازار یونین ، ڈرائیور یونین، سی ڈی ایم کے نمائندگان و دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی ۔
۔اجلاس میں طے شدہ احتجاج ختم نبوت کانفرنس کی وجہ سے مؤخر کیا گیا اور پیر کے دن بعد از نماز ظہر اتالیق پل میں احتجاجی مظاہرے کا فیصلہ ہوا جس میں تمام سیاسی نمائندگان ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے شرکت کی استدا کی گئی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ضلعی انتظامیہ سے مذکورہ واقعہ کے بابت بھی کسی طرح کی کوئی نشست نہیں ہوگی .
اجلاس میں ڈی پی او چترال کی اس رویے کی سخت مذمت کی گئی کہ درخواست سائل بابت ایف ائی ار کرنے اے ڈی عرفان عزیز کی اوریجنل کاپی تھانے میں موجود ہونے کے بجائے اے ڈی سی چترال کے دفتر میں موجود ہے جس پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا اجلاس میں مشترکہ طور پر یہ بھی فیصلہ ہوا کہ 22 اے کی درخواست دائر کی جائے گی اور ایف ائی ار 22 اے کے تحت درج ہونے کی صورت میں ضلعی انتظامیہ اور ڈی پی او چترال سے کسی بھی قسم کا کوئی تعاون نہیں ہوگا ۔
5.اے ڈی عرفان عزیز کی پوسٹنگ سے لے کر اج تک جتنے بھی چالان ہوئے ہیں وہ سرکاری خزانے میں جتنی بھی حکومت جمع ہوئے ہیں ان کو منظر عام پر لایا جائے اور اس کا احتساب کیا جائے مذکورہ واقعہ قابل دست اندازی پولیس جرم ہے ۔اس کو برائے انکوائری اے ڈی سی کو ریفر کرنا ڈی پی او کا اپنے اختیارات کا غلط استعمال ہے اور غیر قانونی عمل ہے جس کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اس طرح حسب بالا نکات پر موجود شرکاء نے مشترکہ طور پر فیصلہ کر کے قرارداد منظور کیا