اپر چترال میں جشنِ قاق لشٹ 2025 کا شاندار افتتاح،ڈپٹی کمشنر اپر حسیب الرحمٰن خلیل مہمان خصوصی

اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی سے متصل وسیع و عریض سبزہ زار "قاق لشٹ” میں 2005 سے تسلسل کے ساتھ جشنِ قاق لشٹ منایا جاتا ہے۔ اس سال بھی جشن قاق لشٹ کمیٹی کی زیرِ نگرانی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے جشن جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے۔ جشن کے انتظامات کمیٹی کی ذمہ داری ہیں، لیکن صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ اپر چترال کی بھرپور معاونت بھی حاصل ہے۔
آج 18 اپریل کو رنگا رنگ تقریب کے ساتھ جشن کا آغاز ہوا، جو تین دن تک جاری رہے گا۔ افتتاحی تقریب میں علاقے کے معززین، شائقین اور سیاح بڑی تعداد میں موجود تھے۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈپٹی کمشنر اپر چترال حسیب الرحمٰن خلیل تھے۔جبکہ ڈی پی او اپر محمد عتیق شاہ اور ڈی ایس او اپر میڈم شہناز بی بی و دیگر نمایان سرکاری اور سول شخصیات بھی موجود تھے۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلامِ پاک اور قومی ترانے سے ہوا۔ اسٹیج کے فرائض علاقے کی متحرک سیاسی و سماجی شخصیات محمد علی شاہ اور حسین زرین نے خوبصورت انداز میں انجام دیے۔
جشن قاق لشٹ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری محمد حبیب لال نے مہمانوں کو خیرمقدم کہتے ہوئے جشن کی تاریخ، مقاصد اور اہداف تفصیل سے بیان کیے۔ انہوں نے صوبائی حکومت،ڈپٹی اسپیکر،ڈپٹی کمشنر، ضلعی انتظامیہ، پولیس، ٹی ایم ایز اور لائن ڈیپارٹمنٹ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر ڈی پی او اپر سیکیورٹی انتظامات بارے بتایا ،ڈی ایس او نے بھی خطاب کی۔مہمانِ خصوصی ڈپٹی کمشنر اپر حسیب الرحمٰن خلیل نے اپنے خطاب میں زور دیا کہ "جشن کے دوران مذہبی و علاقائی اقدار کا خیال رکھا جائے، کھلاڑی محبت، ہمدردی اور برداشت کا مظاہرہ کریں، اور ایک دوسرے کا احترام برقرار رکھیں۔ خصوصاً ضلع سے باہر کے مہمانوں کا خاص خیال رکھا جائے انہوں علاقے میں مثالی امن کو علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے اہم قرار دی اور کہا کہ جشن قاق لشٹ سے دنیا کو امن کا پیغام جانا چاہیے آپ اپنی طرف سے جشن کو کامیاب بنانے کے لیے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کی۔یاد رہے کہ چیرمین جشن قاق لشٹ کمیٹی شہزادہ سکندر الملک کی غیر موجودگی میں وائس چیرمین پرویز لال جشن کے جملہ انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں۔
جشن قاق لشٹ میں روایتی کھیلوں جیسے پولو، رسہ کشی، دوڑ، نشانہ بازی، لوکل ہاکی، اور "بوڈی دیک” کے علاوہ فٹ بال، کرکٹ، والی بال اور پیراگلائڈنگ کے مقابلے بھی ہوتے ہیں۔ ثقافتی تقاریب اور مشاعرے بھی منعقد کیے جاتے ہیں۔ جشن کا مقصد طویل سردیوں کے بعد علاقے کے لوگوں کو تفریح کا موقع فراہم کرنا ہے۔







