یومِ مزدور منانے کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ اپر چترال کی طرف سے بونی میں تقریب اور واک کا اہتمام کیا گیا۔

سو جاتے ہیں فٹ پاتھ پر اخبار بچھا کر
مزدور کبھی نیند کی گولی نہیں کھاتے
یکم مئی کو عالمی سطح پر یومِ مزدور کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ اپر چترال نے بھی بونی میں یومِ مزدور منانے کا اہتمام کیا۔ اس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل معظم خان بنگیش، اسسٹنٹ کمشنر مستوج احسان اللہ افریدی، تحصیل چیئرمین موڑکھو، تورکھو میر جمشید الدین، محکمہ تعلیم کے افسران، صدر تجار یونین بازار بونی رحیم خان، اور دیگر افراد نے شرکت کی۔ مولانا عبدالغنی چمن کی تلاوتِ کلامِ پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ ذوالفقار علی یفتالی (اے ڈی ای او اسپورٹس) نے نظامت کے فرائض نبھائے۔ موقع کی مناسبت سے صدر لیبر ونگ مسلم لیگ (ن) اپر افسر علیم نے تقریر کرتے ہوئے اس طرح کے پروگرام کے انعقاد کو خوش آیند قرار دے کر ضلعی انتظامیہ کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے مزدوروں کو درپیش مختلف مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے ان پر توجہ دینے کی درخواست کی۔ انہوں نے مختلف پرائیویٹ اداروں میں کام کرنے والے مزدوروں کی اجرت کو حکومت پاکستان کی طرف سے مقرر کردہ کم از کم اجرت 37 ہزار روپے تک کرانے کی جانب توجہ دلائی۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ آج ہم یومِ مزدور مناتے ہیں، لیکن مزدور آج بھی مزدوری میں مصروف ہے۔تحصیل چیئرمین موڑکھو تورکھو میر جمشید الدین نے خطاب میں کہا کہ جہاں مختلف اداروں میں مزدوروں کی اجرت کے مسائل ہیں، وہاں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مشاورت کے بعد انہیں مناسب طریقے سے حل کیا جائے گا۔صدارتی خطاب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل اپر معظم خان بنگیش نے کہا کہ آج کا دن شکاگو کے ان مزدوروں کی جدوجہد کی یاد کو زندہ کرتا ہے، جو 1886 میں اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھائی اور قربانیاں دیں۔ یہ دن ان کی کوششوں کی تجدید کا موقع ہے۔ انہوں نے مزدوروں کو کم اجرت دینے کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے خصوصی میٹنگ کے ذریعے ممکنہ حل تلاش کرنے کا یقین دلایا۔ تقریب کے اختتام پر مولانا عبدالغنی چمن نے خصوصی دعا کی، جبکہ واک کے ساتھ پروگرام کا اختتام کیا گیا۔