لویر چترال کی سول سوسائٹی نے صوبائی اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر اور اپر چترال سے صوبائی اسمبلی کے رکن ثریا بی بی کی طرف سے مبینہ طور پر سرکاری اداروں میں سیاسی مداخلت اور لیڈی ڈاکٹروں کی ناجائز تبادلے پر گہری تشویش کا اظہار

چترال (نمائندہ ) لویر چترال کی سول سوسائٹی نے صوبائی اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر اور اپر چترال سے صوبائی اسمبلی کے رکن ثریا بی بی کی طرف سے مبینہ طور پر سرکاری اداروں میں سیاسی مداخلت اور لیڈی ڈاکٹروں کی ناجائز تبادلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کا سخت نوٹس لیا جائے۔ چترال کے معروف سماجی کارکن محمد حنیف اور دوسروں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہپستال لویر چترال سے دو لیڈی ڈاکٹروں کواپر چترا ل کے تحصیل ہیڈ کوارٹرزہسپتال بونی ٹرانسفر کرنے کے لئے محکمہ صحت پر دباؤ ڈال کر فاش غلطی کا ارتکاب کررہی ہے کیونکہ وہ بخوبی جانتی ہے کہ اس کے نتیجے میں اپر اور لویر دونوں اضلاع کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہاکہ دونوں اضلاع کو ہیلتھ کوریچ دینے والی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہپستال میں کم از کم دس لیڈی ڈاکٹر وں کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت یہاں پر صرف پانچ لیڈی ڈاکٹر تعینات ہیں جن میں سے دو لیڈی ڈاکٹروں کو اپرچترال ٹرانسفر کرنے سے یہاں ایمرجنسی اور گائنی کیلئے کوئی لیڈی ڈاکٹر دستیاب نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اگر ڈپٹی اسپیکر صاحبہ اگر اپنی اثرو رسوخ دیکھانا چاہتی ہیں تو وہ اپر چترال کے لئے الگ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہپستال قائم کروادے اور وہاں لیڈی ڈاکٹر ز کی بھی پوسٹنگ کرائے یا کم از کم پشاور سے کنٹرکٹ کی بنیاد پر لیڈی ڈاکٹر یہاں تعینات کرائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس سیاسی مداخلت کا سلسلہ ترک نہ کیا گیاتو اس کا سخت ردعمل ہوگا۔