Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

محکمہ سول ڈیفنس اپر چترال کی جانب سے کاروباری مراکز خصوصاً ایل،پی،جی شاپس اور ہوٹلوں میں اچانک آگ بھڑکنے کی صورت میں ان پر فوری قابو پانے کے حوالے سے بونی میں ایک روزہ ورکشاپ

اپرچترال( زاکرمحمد زخمی)محکمہ سول ڈیفنس اپر چترال کی جانب سے کاروباری مراکز خصوصاً ایل،پی،جی شاپس اور ہوٹلوں میں اچانک آگ بھڑکنے کی صورت میں ان پر فوری قابو پانے کے حوالے سے بونی میں ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔اس ورکشاپ میں مقامی ہوٹل مالکان اور ایل،پی،جی ڈیلرز نے شرکت کی۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس اینڈ پلاننگ اپر چترال محمد انور نے شمشیر علی خان پلاننگ افسر کے ہمراہ ایک روزہ ورکشاپ کے اختتامی تقریب میں شرکت کی۔پروگرام میں سول ڈیفنس افسر اسماعیل جان، محکمہ سول ڈیفنس کے انسٹرکٹرز، بازار یونین کے جنرل سیکرٹری اور دوسرے متعلقہ افراد بھی شریک تھے۔اسماعیل جان سول ڈیفنس افسر اپر چترال نے ورکشاپ کے اعراض و مقاصد کے حوالے سے شراکاء کو آگاہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد گیس ڈیلرز شاپس اور ہوٹلوں میں اچانک آگ بھڑکنے کی صورت میں ان پر کیسے قابو پایا جاسکتا ہے اور ان کو کنٹرول کرنے کے لئے کون کونسے آلات کا پاس ہونا ضروری ہے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہون نے بتایا کہ ہر ایل،پی،جی شاپ اور ہوٹل میں آگ بھجانے کا الہ سمیت دوسرے ضروری سامان یعنی فرسٹ ایڈ کٹس، ریت، بوری وغیرہ کا دستیاب ہونا انتہائی ضروری ہے کیونکہ مذکورہ بالا آلات کی مدد سے بروقت آگ پر قابو پایا جاسکتا ہے اور خدانخواستہ آگ سے متاثر ہونے کی صورت میں فرسٹ ایڈ کیٹس سے متاثرہ شخص کو treat کیا جاسکتا ہے۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے مذکورہ ورکشاپ کو وقت کا اہم تقاضا قرار دیتے ہوئے کہا محکمہ سول ڈیفنس خصوصاََ CDO شاباش کا مستحق ہے کیونکہ انہون نے ہنگامی حالات میں لوگوں کے جان و مال کی تحفظ کے لئے درکار عوامل کی نشان دہی کے لئے ورکشاپ کا انعقاد عمل میں لایا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے مستقبل میں بھی اس طرح کے ضروری تربیتی ورکشاپس کے مزید انعقاد کی ضرورت پر زور دیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کاروباری حضرات خصوصاً ایل،پی،جی ڈیلرز اور ہوٹل مالکان کو ہدایت کی کہ وہ اپنے کاروباری مقامات میں آگ بھجانے والا آلہ نصب کرنے سمیت دوسرے ضروری اور بنیادی چیزوں کی دستیابی کو یقینی بنائیں تاکہ آگ بھڑکنے کی صورت میں بروقت ان پر قابو پایا جاسکے۔آخر میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور دیگر معززین نے شراکاء میں سرٹیفیکیٹس تقسیم کئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button