225

مستوج کارگن میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے سنگین طور پر متاثر ہونے والے افراد کے ساتھ مالی امداد کرکے اُن کو بسانے کا انتظام کیا جائے۔مولاناعبدالاکبرچترالی

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال ) سابق ایم این اے چترال مولاناعبد الاکبر چترالی نے صوبائی و مرکزی حکومت اور این ڈی ایم اے سے اپیل کی ہے ۔ کہ مستوج کارگن میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے سنگین طور پر متاثر ہونے والے افراد کے ساتھ مالی امداد کرکے اُن کو بسانے کا انتظام کیا جائے ۔ کیونکہ یہ یہ متاثرین انتہائی کسمپرسی کی حالت میں ہیں ۔ اور اُن کے تمام گھر بار اور زمینات دریائے یارخون کے کٹاؤ کی وجہ سے ختم ہو گئے ہیں ،اُن کے پاس ہجرت کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا ہے ۔ متاثرہ علاقے کا جائزہ لے کر چترال پہنچنے کے بعد انہوں نے چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا ۔ کہ کارگن میں چار گھر سمیت ڈیڑھ سو ایکڑ زرخیز ترین زمینات مکمل طور پر ختم ہو چکے ہیں ، جبکہ دیگر گھر، زمینات اور باغات بھی دریا کے کٹاؤ کی زد میں ہیں ۔ تاہم اس مقام پر ہنگامی طور پر مشینری کا استعمال کرکے دریا کا رخ موڑنے کا امکان موجود ہے ۔ اس لئے اُن لوگوں کی حالت پر رحم کھاتے ہوئے اُن لوگوں کو بچانے کیلئے حکومت کی طرف سے فوری اقدامات کی اشد ضرورت ہے ۔ مولانا چترالی نے کہا ۔ کہ DSC00578مذکورہ متاثرین مکانات دریا برد ہونے کے بعد مقامی سرکاری سکول میں پناہ لئے ہوئے ہیں ۔ جب کہ سکول کے کھلنے میں ایک ہفتہ باقی ہے ۔ اُس کے بعد اُن کی رہی سہی امید اور سہارا بھی ختم ہو جائے گا ۔ اور وہ کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہوں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ان لوگوں پر انتہائی مشکل وقت آگیا ہے ۔ جن کے ذہن میں اس کا تصور بھی نہیں تھا ۔ اس لئے حکومت کو چاہیے ۔ کہ ان مصیبت زدہ لوگوں کو چھت مہیا کرنے کیلئے پہلے قریبی میدان کھوتان لشٹ میں اُن کو جگہ دی جائے ۔ اور مالی امداد کرکے اُن کو بسانے کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔ مولانا چترالی نے کہا ۔ کہ فوری طور پر الخدمت فاونڈیشن نے ان متاثرین کو خیمے اور دیگر امداد فراہم کی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ صوبائی حکومت کا کردار چترال کے حوالے سے انتہائی امتیازی ہے ۔ موجودہ وزیر اعلی کے ہوتے ہوئے چترال کے مسائل حل ہونے کی توقع بہت کم ہے ۔

DSC00581

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں