خود روزگاری کے فروغ کےلئے 42 ہزار ہنر مند نوجوانوں کو فی کس اوسطاً 300 ڈالر مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور ن

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے نوجوانوں کو ہنر مند اور باروزگار بنانے کے لئے ایک اہم قدم کے طور پر اربوں روپے مالیت کے مزید چار اہم پروگراموں کا اجراءکر دیا ہے۔ ان پروگراموں میں 4 ارب روپے مالیت کا احساس ہنر پروگرام ، 11.4 ارب روپے مالیت کا رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ، ٹیکنیکل ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹس کی اپگریڈیشن اور ٹیوٹا کے پاس آوٹ نوجوانوں کےلئے آن جاب ٹریننگ پروگرام شامل ہیں۔ پروگراموں کے اجراءکے سلسلے میں بدھ کے روز وزیر اعلیٰ ہاو¿س میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور تھے۔ صوبائی کابینہ اراکین ، ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی ، اراکین صوبائی اسمبلی، سرکاری حکام اور پروگرامز کے تحت منتخب ہونے والے طلبہ بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق ، 4 ارب روپے کی لاگت سے شروع کیے گئے احساس ہنر پروگرام پر اخوت مائیکرو فنانس کے ذریعے عملدرآمد کیا جائے گا۔ پروگرام کےلئے رواں مالی سال کے بجٹ میں 2 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ احساس ہنر پروگرام کے تحت ہنر مند نوجوانوں کوکاروبار کیلئے 5 لاکھ روپے تک بلاسود قرضے دیئے جائیں گے۔ صوبے کے 35 ہزار سے زائد ہنر مند نوجوان اس پروگرام سے مستفید ہوں گے۔ رورل اکنامک ٹرانسفارمیشن پراجیکٹ آئی ایف اے ڈی اور یورپین یونین کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے جس کاتخمینہ لاگت 11.4 ارب روپے ہے،پروگرام کے تحت دیہی علاقوں کے 60 ہزار نوجوان مرد و خواتین کو مفت ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ دی جائے گی۔ خود روزگاری کے فروغ کےلئے 42 ہزار ہنر مند نوجوانوں کو فی کس اوسطاً 300 ڈالر مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔ علاوہ ازیں ، 25 ہزار پاس آوٹ نوجوانوں کو انٹر شپ اور ملازمت کےلئے سپورٹ کی فراہمی بھی پروگرام کا حصہ ہے۔ نوجوانوں کو اسکلز ڈویلپمنٹ کےلئے تکنیکی اور مالی تعاون بھی فراہم کیا جائے گا۔ جی آئی زیڈ۔یورپین یونین کے مالی تعاون سے صوبے کے منتخب ٹیکنیکل ایجوکیشنل انسٹیٹیوٹس کی اپگریڈیشن کا پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی نوشہرہ اور ایبٹ آباد کو سنٹر آف ایکسیلنس میں اپگریڈ کیا جائے گا۔اسی طرح مختلف اضلاع کے 22 ٹیکنیکل اداروں کو ماڈل انسٹیٹیوٹس میں اپگریڈ کیا جائے گا۔ اس کے علاو¿ہ 9 مختلف انسٹیٹیوٹس کو ڈی اے ای لیول۔5 کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔ مزید برآں ، ٹیوٹا کے پاس آوٹ نوجوانوں کےلئے 177 ملین روپے کی لاگت سے آن جاب ٹریننگ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے تحت 3 ہزار سے زائد نوجوانوں کو مرحلہ وار صنعتوں میں کھپایا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں 168 طلبہ مستفید ہوں گے جن کو تین ماہ کےلئے ماہانہ 15 ہزار روپے فی کس وظیفہ دیا جائے گا۔ پروگرام کے پہلے مرحلے پر 7.56 ملین روپے لاگت آئے گی۔ وزیر اعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان قوم کا اثاثہ ہیں اور ان سے پوری قوم کی امیدیں وابستہ ہیں،موجودہ صوبائی حکومت بانی چیئرمین کے وژن کے مطابق نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے،نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے انہیں با روزگار بنانا لازمی ہے۔نوجوانوں کو با روزگار اور بااختیار بنائیں گے تو ہم ایک خود دار اور خود مختار قوم بنیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے اس مقصد کے لئے متعدد پروگرامز شروع کئے ہیں، احساس ہنر پروگرام اس سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تربیت انتہائی اہم ہے لیکن بدقسمتی سے ماضی میں فنی تعلیم کے شعبے پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی۔ ہمارے بچے ڈگریاں تو حاصل کر لیتے ہیں لیکن وہ ڈگریاں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نہیں ہوتیں تاہم ہم نوجوانوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ڈگریاں دینے پر کام کر رہے ہیں۔ ہمارے نوجوان بے پناہ صلاحیتوں کے مالک ہیں انہیں مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت سب کو سرکاری ملازمتیں نہیں دے سکتی لیکن نجی شعبوں میں انہیں مواقع فراہم کر سکتی ہے، صوبائی حکومت نوجوانوں کو مواقع فراہم کرے گی، نوجوان ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ موجودہ صوبائی حکومت کی کوششوں سے صوبے کی آمدن میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے، ہم اپنی آمدن بڑھا کر اپنے نوجوانوں پر سرمایہ کاری کریں گے۔ ‘ ہم جن محرومیوں کا شکار ہوئے ہیں وہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کے لئے نہیں چھوڑ کر جائیں گے،نوجوان محنت کو اپنی عادت بنائیں، کامیابی کے لئے محنت کا کوئی نعم البدل نہیں’۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ نوجوان دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھا کر نہ صرف اپنے لئے روزگار پیدا کریں بلکہ ملکی ترقی میں بھی اپنا حصہ ڈالیں۔وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ٹیکنکل ایجوکیشن طفیل انجم نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔