افغانستان کی واخان پٹی کے ساتھ ملنے والی اپر چترال کی انتہائی شمال میں واقع وادی بروغل میں حالیہ برفباری کے بعد انسانوں اور جانوروں کے لئے زندگی مزید سخت ہوگئی

چترال (نمائندہ ) افغانستان کی واخان پٹی کے ساتھ ملنے والی اپر چترال کی انتہائی شمال میں واقع وادی بروغل میں حالیہ برفباری کے بعد انسانوں اور جانوروں کے لئے زندگی مزید سخت ہوگئی جوکہ پہلے ہی خوراک کی قلت سے دوچار تھے۔ رمضان المبارک کی آخری دنوں میں چترال بھر میں برفباری دو دن تک جاری رہی لیکن بروغل سے آمدہ اطلاعات کے مطابق وہاں مزید 3سے 4 فٹ مزید برف پڑگئی ہے جس سے وہاں کے رہنے والے گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں جبکہ پالتوجانوروں خوش گاؤ اور بکریوں کے لئے خوراک کی قلت پیداہوگئی ہے۔ ویلج کونسل بروغل کے سابق چیرمین امین جان تاجک نے پریس کلب نیوز کو ٹیلی فون پر بتایاکہ وادی میں حالات انتہائی مخدوش ہیں اور ہنگامی طور پر حکومتی امداد نہ پہنچنے کی صورت میں غذائی قلت سے انسان اور جانور دونوں کی زندگیوں کو خطرہ درپیش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ اپر چترال کی ضلعی انتظامیہ نے وادی کی پہلی گاؤں گرم چشمہ تک سڑک ٹریفک کے لئے کھول دی تھی لیکن اس سے آگے واقع بارہ دیہات کا رابطہ گزشتہ سال دسمبر سے منقطع ہوگئی تھی جس سے اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ گزشتہ موسم سرما کے دوران غیر معمولی موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے حیوانات کے لئے گھاس کے میدان بھی متاثر ہوگئے تھے جنہیں موسم سرما کے لئے ذخیرہ کیا جاتا تھا۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور سے اپیل کی ہے کہ ان کے حالت زار پر رحم کھاتے ہوئے بروغل میں ہنگامی بنیادوں پر اشیائے خوردونوش ہوائی جہاز کے ذریعے ڈراپ کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔
چترال (نمائندہ آج)۔ لویر چترال کی ٹریفک پولیس نے عید الفطر کے تیسرے دن بھی کمسن موٹر سائیکل سواروں اور بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانے والوں اور موٹر گاڑیوں کی غلط انداز میں ڈرائیونگ کے ذریعے پبلک کے لئے مسائل پیدا کرنے والوں کے خلاف مہم جاری رکھی اور سینکڑوں کمسن موٹر سائکل سواروں کو دروش، چترال سٹی، ایون،گرم چشمہ، شوغور اور کوغوزی کے تھانوں میں بند کردیا اور والدین اور سرپرستوں کی یقین دہانی اور ضمانت کے بعد چھوڑ دیا جبکہ ٹریفک کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی بھی موٹر گاڑیوں اور موٹر سائیکل سواروں کو جرمانے کی سزائیں دے دی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔چترال (نمائندہ آج) اپر چترال میں تحصیل موڑکھو اور مستوج کے سنگھم میں واقع 11کلومیٹر طویل سطح مرتفع کا غ لشٹ کا حسن حالیہ بارشوں اور برفباری کے بعد مزید نکھر گئی ہے جہاں پکنک پر آنے والوں کا تانتا باندھ گیا ہے جوکہ لویر چترال اور اپر چترال کے اضلاع کی مختلف وادیوں سے ٹولیوں کی شکل میں یہاں پہنچ رہے ہیں۔ دریں اثناء عوامی حلقوں نے اس بات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ کاغ لشٹ آنے والے بعض موٹر سوار ان سبزہ زار وں کو روندتے ہوئے اس کی قدرتی حسن کو برباد کررہے ہیں جنہیں کوئی لگا م دینے والا نہیں ہے۔ انہوں نے ڈی سی اپر چترال سے مطالبہ کیا ہے کہ طویل سبزہ زاروں میں موٹر گاڑیاں دوڑانے پر پابندی عائد کی جائے۔