چترال ( محکم الدین ) چترال میں برفباری کے نتیجے میں جان بحق ہونے والوں کی تعداد 12ہو گئی ۔ بدھ کے چترال کے مختلف مقامات میں برف کے مزید تودے گرنے اور لینڈ سلائڈنگ سے دو افراد جان بحق اور کئی مکانات کو نقصان پہنچا ۔ شیشی کوہ کے مقام گاؤچ میں ایک خاتون زوجہ افضل دختر غزان برف میں پھنس کر جان بحق ہوئی ۔ اسی طرح کشینڈیل شیشی کوہ میں ایک نوجوان حفیظ الرحمن ولد جمروز اُس وقت پہاڑی تودے کی زد میں آکر جان بحق ہوا ۔ جب وہ دوسرے ساتھیوں کے ساتھ مل کر بلاک شدہ سڑک کو کھولنے کیلئے کام کر رہا تھا ۔ چترال کے بالائی علاقہ یارخون کے ایک گاؤں کان خون میں بھی برف کے تودے گرنے سے دو گھروں ایک جماعت خانہ اور دو پن چکیوں کو نقصان پہنچا ہے ۔ متاثر ہونے والوں میں بہار احمد اور سلمان شامل ہیں ۔ چترال میں بارش اور برفباری کا سلسلہ بدھ کے روز بھی جاری رہا ۔ اور لواری ٹنل ائریے میں برفباری اور سڑک کی صفائی میں مشکلات کے سبب ٹنل کو 10فروری کے دن کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔ تاہم بڑی تعداد میں وہ مسافر دیر پہنچ کر ٹنل کے کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں ۔ جن کو ٹنل کے شیڈول کے ملتوی ہونے کے بارے میں معلومات نہیں تھیں ۔ درین اثنا ڈپٹی کمشنر چترال شہاب حامد یوسفزئی کے آفس سے جاری ہونے والے ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے ۔ کہ شدید برفباری کے بعد ضلعی انتظامیہ الرٹ ہے ۔ اور عوام کو آمدورفت کی سہولت دینے کیلئے چترال دروش روڈ ، چترال بونی روڈ کھول دی گئی ہے ، چترال گرم چشمہ روڈ 22کلومیٹر تک صاف ہو چکا ہے ۔ جبکہ مزید کام جاری ہے ۔ چترال دیر روڈ برفباری اور برف کے تودے گرنے کی وجہ سے فی الحال بند ہے ۔ جسے 10فروری تک مسافروں کیلئے کھول دیا جائے گا ۔ مستوج بونی روڈ پرواک تک صاف کیا گیا ہے ۔ بونی تورکہو ، موڑ کہو ، کوشٹ روڈ پر کام جاری ہے ۔ مستوج یارخون اور مستوج لاسپور روڈ بدستور بند ہے تاہم کام زورو شور سے جاری ہے ۔ جبکہ کالاش ویلی روڈ ہلکی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے ۔ رپورٹ میں اس امر کا بھی اظہار کیا گیا ہے ۔ کہ چترال میں اب بھی آبادی کو خطرات درپیش ہیں ۔ جہاں سلائڈنگ اور برف کے تودے گرنے کے امکانات موجود ہیں ۔ برفباری کے بعد سے چترال میں نیشنل گرد سے بجلی کی سپلائی بدستور معطل ہے ۔ تاہم لوکل بجلی کی بحالی کیلئے کام جاری ہے ۔