183

خیبرپختونخواحکومت کاچین کے ساتھ 610 میگاواٹ بجلی کے دو منصوبوں کی مفاہمت کی یاداشت پر دستخط

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ33 ارب روپے کی لاگت سے پشاور ریپیڈ بس ٹرانزٹ صوبے کا شاہکار منصوبہ ثابت ہو گا جو پورے پشاورشہر کا احاطہ کرکے شہریوں کیلئے ٹرانسپورٹ کی جدید سہولیات کا باعث بنے گااور ٹریفک کا کل وقتی حل ہو گا ۔صوبائی حکومت ملک میں جاری توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے اپنے دور حکومت میں 4747 میگاواٹ پن بجلی گھروں کے منصوبوں پر عمل درآمد شروع کردے گی ۔ہم صوبہ بھر میں سترہ صنعتی بستیوں کے قیام کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں جن میں سے تین صنعتی بستیوں ڈیرہ اسماعیل خان، حطار اور موٹروے پر کا م شروع کر رہے ہیں۔مرکز پن بجلی کے علاوہ تیل و گیس کی اضافی پیداوار میں ہمیں اپنا آئینی حق دے تو صوبے کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ وہ وزیراعلیٰ ہاﺅس میں چین کی سائنو ہائیڈرو کارپوریشن سے 610 میگاواٹ بجلی کے دو منصوبوں کی تعمیر سے متعلق مفاہمت کی یاداشت پر دستخطوں کی تقریب کے بعدمیڈیا کے نمائندوں سے خطاب کر رہے تھے ۔ چینی حکام کے علاوہ صوبائی وزیر توانائی محمد عاطف خان اور سیکرٹری انرجی انجینئر محمد نعیم خان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔پرویز خٹک نے کہاکہ صوبائی حکومت نے توانائی کی قومی سطح پر بڑھتی ہوئی ضروریات اور مسلسل لوڈشیڈنگ کے پیش نظر پن بجلی گھروں اور توانائی منصوبوں کو اپنی ترجیحات میں سر فہرست رکھا ہے گزشتہ چار سالوں کے دوران مختلف پن بجلی کی سکیموں کو قابل عمل بنایا۔ ہم اپنے دور حکومت کے دوران مجموعی طور پر 4 ہزار میگاواٹ سے زائد پن بجلی منصوبوں پر عملی طور پر کام شروع کردیں گے جبکہ 105میگاواٹ بجلی کی پیداوار بھی شروع ہو چکی ہے حالانکہ ماضی میں پچھلی کئی دہائیوں کی کوششوں کے باوجود صرف 56 میگاوا ٹ پر صرف کام شروع کیا تھا ۔پن بجلی توانائی کا سستا ترین ذریعہ ہے اور خیبرپختونخوا میں اس کی وسیع گنجائش موجود ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں 12 ارب ڈالر کی مجموعی سرمایہ کاری سے چار ہزار میگاواٹ کے پن بجلی منصوبوں میں صوبائی حکومت کے وسائل سے شروع کردہ 214 میگاواٹ، ایشیائی ترقیاتی بینک کے مالی تعاون سے تین سو میگاواٹ، عالمی بینک کے تعاون سے 179 میگاواٹ اور مقامی کمیونٹی کی معاونت سے 90 میگاواٹ کے چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر شامل ہے ۔اسی طرح نجی شعبے میں گزشتہ سال 668 میگاواٹ جبکہ رواں سال 87 میگاواٹ کے پن بجلی منصوبے شروع کئے گئے ہیں جن کی تکمیل بھی جلد متوقع ہے ۔فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے توسط سے 506 میگاواٹ اور سی پیک کے تحت 1978 میگاواٹ پن بجلی منصوبے بھی صوبائی پلان کا حصہ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ صوبے میں مجموعی طور پر 4747 میگاواٹ پن بجلی گھروں پرموجودہ صوبائی حکومت کے دور میں عمل درآمدشروع ہو جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں